اسلام آباد: پاکستان میں الیکٹرانک فراڈ کا حجم 3 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
نیشنل سائبر کرائمز انوسٹی گیشن ایجنسی حکام نے قائمہ کمیٹی آئی ٹی کو گزشتہ روز بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دنیا بھر میں آن لائن فراڈ 2 ہزار ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جب کہ پاکستان میں الیکٹرانک فراڈ کا حجم 3 ارب روپے تک ہے۔
حکام کے مطابق آن لائن قرض دینے والی ایپس ریٹرن 1800فیصد سے زائد لے رہی تھیں تاہم ایس ای سی پی کی طرف سے اپنی ریگولیشنز میں بہتری سے اب کمپنی قرض پر صرف 100 فیصد سود لے سکتی ہے۔
سائبر کرائمز انوسٹی گیشن ایجنسی حکام نے بتایا کہ آن لائن قرضہ فراڈ میں ملوث 90 فیصد ایپ کمپنیوں کیخلاف کاروائی کی گئی جس کے بعد بڑی حد تک یہ فراڈ روکنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، ایک سال میں 63 کال سینٹرز پر چھاپے مارے گئے اور 450 افراد گرفتار ہوئے۔
حکام کے مطابق مختلف طریقوں سے لالچ دے کر شہریوں کو الیکٹرانک کرائمز کا نشانہ بنایا جاتا ہے، سرمایہ کاری کے نام پر لوگوں سے فراڈ کیا جاتا ہے ، بینک اور کوریئر کا نمائندہ بن کر او ٹی پی لے کر فراڈ کیا جاتا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ ملک میں واٹس ایپ ہیکنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور واٹس ایپ کی بحالی میں 10 سے 12 گھنٹے لگتے ہیں جس دوران فراڈ ہوتا ہے۔
Electronic fraud in Pakistan reaches Rs 3 billion