ضلعی انتظامیہ ایبٹ آباد کی جانب سے غیر قانونی طور پر سم کارڈز کی فروخت کرنے والے افراد کے خلاف دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے۔ زرائع کے مطابق عام طور پر گلی محلوں بازاروں میں سم کارڈز کی فروخت کے دوران لوگوں کے فنگر پرنٹس کی کاپی کی جاتی ہے جس کے بعد سائنسی طریقہ کار کے تحت انگوٹھوں اور انگلیوں کی سلیکان پر بناوٹ کے زریعے آن لائن فراڈ اور مزید سم کارڈزکا حصول ممکن بنایا جاتا ہے۔ اس حوالے سے شہریوں کے جان و مال کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے ضلعی اتظامیہ کی جانب سے گلی بازاروں میں غیر قانونی طور پر سم کارڈ کی فروخت پر دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے تحت پولیس، انتظامیہ اور قانون نافظ کرنے والے ادارے متعلقہ افراد کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں گے۔ اس حوالے سے شہریوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ صرف مستند جرنچائز سے ہی سم کا حصول یقینی بنائیں اور ایسے کسی بھی دکاندار سے سم خریدنے سے گریز کریں جنہیں متعلقہ ریگولیٹری حکام سے اجازت حاصل نہ ہو۔ اس حوالے سے تمام غیر مجاز سم کارڈزڈیلرز، متعلقہ آلات کو ضبط اور مجرموں کے خلاف مناسب قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ یہ آرڈر19 دسبمر2023 سے نافذ العمل ہےاور اگلے 2 ماہ کی مدت تک نافذ العمل رہے گا۔

Action under Section 144 will be taken against all such persons illegally selling SIM cards

Section 144 for illegally selling SIM cards

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *