ایران نے جمعرات کی صبح ایک دفعہ پھر اسرائیلی شہروں پر بیلسٹک میزائل داغے جس سے 65 اسرائیلیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جب کہ زخمیوں میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا کہ یہ حالیہ جنگ میں ایران کا اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں میں اسرائیلی فوجی کمانڈ اور انٹیلی جنس ہیڈکوارٹر، انٹیلی جنس کیمپ کو نشانہ بنایا ہے جب کہ ساروکا اسپتال کو فوجی مراکز کے واقع قریب ہونے کی وجہ سے جزوی نقصان ہوا۔
ایران کے تازہ میزائل حملوں سے ہونے والی تباہی کے بعد اسرائیلی وزیراعٖظم نیتن یاہو نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی میزائلوں نے سروکا اسپتال اور وسطی اسرائیل میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا، اس حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
اسرائیلی فوج کے خلاف حملوں کی اس چودہویں لہر کی ویڈیو بھی جاری کردی گئی جس میں پہ پہ درپہ میزائلوں سے ایک مقام کو نشانہ بنتے دکھایا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے یونٹ 82 ہنڈریڈ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ایران کی اسرائیل میں اسپتال کو نشانہ بنانے کی تردید
ایران نے اسرائیل میں اسپتال کو نشانہ بنانے کا صیہونی دعویٰ جھوٹ کاپلندہ قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کا کہنا ہے کہ تہران صیہونیوں کا جھوٹا دعویٰ یکسر مسترد کرتا ہے۔مشن نے واضح کیا کہ حق دفاع استعمال کرتے ہوئے ایران عالمی قوانین کے پاسداری کے تحت مخصوص اہداف پر حملے کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے کہا کہ صرف ایسے اہداف کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو ایران پر حملوں میں براہ راست ملوث ہیں یا پھر صیہونی جارحیت میں معاونت کررہے ہیں۔
مشن نے کہا کہ اسرائیل کے برخلاف ایران کسی شہری یا سویلین انفراسٹرکچر کو نشانہ نہیں بنا رہا۔