ایبٹ آباد:گورنرخیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہےکہ خیبر پختون خوا میں معیاری تعلیم کے لئے وسائل کی فراہمی اولین ترجیحات ہیں۔انسانیت کی خدمت کے لئے ڈاکٹرز معاشرے کے افضل منصب پر فائز ہیں۔سرکاری کالجز میں حکومت قوم کے پیسوں سے ان کو سہولیات اور سکالر شپس دیتی ہے۔عملی ذندگی میں مطالبات کے لئے ایمرجنسی مریضوں کو علاج معالجہ فراہمی کے بجائے احتجاج اور ہڑتال سے اجتناب کرنا چائیے۔نوجوان ڈاکٹرز موزی بیماریوں کے علاج کے لئے تحقیق پر توجہ مرکوز کریں۔تاکہ دنیا میں آپ کی تحقیق سے علاج کیا جاسکے اور ملک کا نام روشن ہو۔خیبر پختون خوا میں سرکاری سکولز کے اساتذہ کی کارکردگی مایوس کن ہے پرائیویٹ اداروں کی نسبت حکومت سرکاری سکولز میں اساتذہ کو دگنا تنخواہ اور سہولیات مہیا کرتی ہے ۔جب کہ سالانہ نتائج میں پرائیویٹ اور سرکاری سکولز کے نتائج سب کے سامنے ہیں قوم کی بھی زمہ داری ہے وہ ان کا محاسبہ کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایوب میڈیکل کالج ایبٹ آباد کے شعبہ سرجری ،ڈینٹسٹری اور میڈیسن میں 445 گریجویٹس کے 8 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانووکیشن میں وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی ضیاء الحق،ڈین ایوب میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق،چیئرمین بورڈ آف گورنر مشتاق خان وممبران بورڈ آف گورنر ، کمشنر ہزارہ ریجن سید ظہیر السلام ،ڈی ایچ او ڈاکٹر فیصل خانزادہ ،ہسپتالوں کے میڈیکل سپرٹینڈنٹس ،چیمبر آف کامرس کے مرکزی ،صوبائی اور ضلعی عہدیداران ،گریجویٹس کے والدین بھی شریک تھے

۔کانووکیشن میں وائس چانسلر ضیاء الحق خیبر میڈیکل یونیورسٹی ،ڈین ایوب میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق نے بھی خطاب کیا۔کانووکیشن میں 2012 سے 2022 تک کے 295ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس کے 150 اور گولڈ میڈل حاصل کرنے والے 95 طلبہ شامل تھے۔چانسلر وگورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کا کہناتھا معاشرے میں تضاد ختم کرنے کے لیے غریب لوگوں کو اوپر لانا ہوگا ان کے بچے انجنیئرز ڈاکٹرز سمیت دیگر شعبوں میں آگے آئیں ۔اس میں کوئی شک نہیں والدین نے 20 سال سختیوں کو برداشت کیا ۔مشکل سے تعلیم کے اخراجات پورے کرتے ہیں۔ان کو بچوں کی کامیابی پر صلہ مل گیا۔گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کا کہناتھا چند دہائیاں قبل ملک میں تعلیم کی اس طرح کی سہولیات میسر نہیں تھیں ۔لوگ ٹاٹ پر بیٹھ کر علم حاصل کرتے تھے۔نوجوان تحقیق کی جانب توجہ دیں۔اور اندھیروں میں جاکر روشنی پیدا کریں۔انہوں نے کہا کہ عملی ذندگی میں دکھی انسانیت کی خدمت سب سے افضل عبادت ہے۔انہوں نے کہا کہ 21 ویں صدی چل رہی ہے۔اج کے نوجوان پر قوم کے پیسوں سے فنڈ لگایا جاتا ہے ان کے لئے ضروری ہے وہ انسانیت کی خدمت سے ملک اور قوم کا مقام پیدا کریں۔انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کی ایمرجنسی مریضوں کی خدمت کے بجائے احتجاج اور ہڑتال تکلیف دیتی ہیں۔مشکلات کاحل مذاکرات سے نکالیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے خدمت کی بنیاد پر انہیں ستارہ امتیاز دیا ہے۔ٹاٹ پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کی آج گورنر کے عہدہ پر کھڑا ہوں۔بطور گورنر 10 ہزار گریجویٹس کو ڈگریاں دی ہیں جس کا جلد ریکارڈ توڑنا مکمن نہیں ہوگا۔انہوں نے کامیاب کانووکیشن پر ڈین ایوب میڈیکل کالج اور گریجویٹس اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کی ۔اور ڈین کی جانب سے پیش کئے گئے مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔قبل ازیں ڈین ایوب میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق نے گریجویٹس سے حلف لینے کے بعد کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کالج کے
قیام سے سب تک 7 ہزار سے زاہد پاس ہوئے ۔614ڈینٹسٹ گریجویٹ پاس ہوئے ۔ادارہ دور حاضر کے جدید تقاضوں کے مطابق خدمات سرانجام دے رہا ہے۔فیکلٹی کی محنت سے طلبہ صوبہ بھر میں نمایاں پوزیشن حاصل کرتے ہیں ۔جدید طبی تحقیق کے لئے ادارہ کا سائنسی جریدہ بھی شائع کیا جاتا ہے۔جدید تعلیم سے ہم کنار کرنے کے لئے ریسرچ سنٹر نومبر 2020 میں قائم کیا گیا ہے ۔جس میں 31 تحقیقاتی منصوبے منظور کئے گئے ہیں.انہوں نے بتایا کہ ایک سو سے زائد مستحق طلبہ کو سکالرز شپ دی گئی ہیں۔انہوں نے کالج کے مسائل کے حوالہ سے گورنر کو آگاہ کیا ۔کالج میں نئے ہاسٹلز اور زلزلہ سے متاثرہ عمارتوں کی تعمیر اور کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے اور گریجویٹس کو بیرون ملک تعلیم کے لئے سکالرشپ دینے بھی مطالبہ کیا ہے

Governor KPK Haji Ghulam Ali is awarding degrees and medals to 445 MBBS and 150 BDS graduates on 8th Convocation at  Ayub Medical College Abbottabad

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *